کہ جھوٹ کہنے لگا ہے
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGمشکل ہوا ہے خود کو پہچاننا بھی
کہ جھوٹ کہنے لگا ہے اب آئینہ بھی
کسی اور راستے اب گھر جانا ہوگا
کہ اس کی یادوں سے بھرا ہے یہ راستہ بھی
کچھ اس طرح سے پھیر لیں اس نے آنکھیں
کہ جیسے نہ ہو مجھ سے وہ آ شنا بھی
میں پستیو ں میں ایسا کھو گیا ہوں
کہ طعنے دے رہا ہے آسماں بھی
اب چھوڑ کے اس کوچے کو جانا ہوگا
کہ کاٹنے کو دوڑے اس شہر کی ہوا بھی
تیری دنیا سے بہت دور چلے جائیں گے قیصر
کہ نہ مل سکے گا تم کو ہمارا پتہ بھی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






