حسینؓ اِک بندہ ء مہر و وفا ، ایثار کا پیکر
وہ نورِ نظرِ زہرہؓ اور گلابِ گلشنِ حیدرؓ
گھرانہ ہے یہ نبیوں کا ، گھرانہ ہے اماموں کا
نہ حب زیست ہے ان میں نہ مرجانے کا کوئی ڈر
دلِ شبیرؓ کی حالت ، بیان لفظوں میں ناممکن
ھوا ھوگا جو اوجھل چشمِ شاہؓ سے روضہء اطہرﷺ
لٹاکے اپنا سارا گھر، بچایا دین کو جس نے
وہ سبطِ مصطفی ہے ، اور ابنِ فاتحِ خیبر
نقابِ قوتِ باطل کا پردہ چاک کرڈالا
ہے فخرمستوراتِ تا ابد زہرا ؓ کی یہ دخترؓ
مرا ایمان ہے کامل ، غمِ شبیرؓ میں آنسو
ضمانت میری بن جائیں گے بہرِ خلدوکوثر
شہادت تھی حسنؓ کی ، مصطفی کی سری شہادت
کہ اب شبیرؓ نے جہری شہادت دی کٹا کے سر
دیا پیغام اس نے ، ہر لعینِ وقت کو مفتی
کہ لاکھوں کے مقابِل بھی فتح پاتے ہیں بہتر