صحافی ہیں
ہمارے واسطے ہیں وقت کی کچھ اور ہی سمتیں
ہماری صبحیں پھیلی دھوپ کے دامن میں بستی ہیں
ہماری شام اکثر دور ہی ہم سے گزرتی ہے
تمھاری صبح کی چوکھٹ پر ہماری شب اترتی ہے
سو یوں ہے کہ
ہماری بے لگامی سے
گھڑی پر سانس لیتی سوئیاں ناراض رہتی ہیں
گلی کی منتظر سب کھڑکیاں ناراض رہتی ہیں
ہماری زندگی، گھر، بیویاں ناراض رہتی ہیں