کیسے کیسے مناظر میری آنکھوں میں رہے
دھنک کے سارے رنگ میری نظر میں رہے
یہ جو دیکھے تھے خواب میری آنکھوں نے
ان کے عکس میرے اس دیدہ تر میں رہے
بتاتے کیوں نہیں ہیں آپ روٹھنے کا سبب
یہ چھپ کا جناب آپ کس نگر میں رہے
چھا گیا ہے اندھیرا سا ان آنکھوں میں
ہٹا لو ہاتھ تو روشنی اس نظرمیں رہے