کیوں محبت سے دل جلاتی ہے
خود کو کیوں رات دن جلاتی ہے
زندگی بے وفا ہے مان بھی لے
یہ تو انسان کو آزماتی ہے
روح اور جسم کی تمازت میں
زندگی رنج و غم دکھاتی ہے
سر فروشی کی داستانوں میں
زندگی زندگی کو کھاتی ہے
قلب وشمہ کی بے سبب دھڑکن
رات دن ہی اسے ستاتی ہے