گزرتے سال کے یہ آخری پل

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملاشیا

گزرے سال کے یہ اخری پل
کاش
گزرے سال کی مانند
اس دل سے بھی مٹ جائیں
کبھی بیتی ہوئی یادوں کی سوغاتئیں
ستاتی ہیں
کبھی یادوں کے سارے زخم
اک اک
کر کے کھلتے ہیں
دسمبر کے مہنے میں
اداسی گھیر لیتی ہے
تو پھر دل کے کسی کونے سے
یہ خواہش انھرتی ہے

Rate it:
Views: 332
27 Feb, 2016
More Life Poetry