گلشن ہے میرے پیار کا، جس کا میں بادشاہ
رہتا ہوں ٹھاٹھ سے، جیسے رہتے ہیں شہنشاہ
میرے گلشن کی مالی، کرتی ہیں اس کی رکھوالی
میرے چمن میں پیار سے کوئی نہیں ہے خالی
اس کے آنگن میں ہے سب کو بہت سرور و کیف
پھول ہیں اس باغ کے، فیصل، ثوبیہ اور سیف
دعا ہے رب سے، میرے پھول سدا کھلے رہیں
نہ ہوں کبھی جدا، آپس میں سب مل کے رہیں
میرے مولا! جوبن ان کا مجھ کو د کھانا
دین و دنیا کی رسوائی سے سب کو بچانا