وہ جہگیں جہاں
ہم بیٹھ کر باتیں کیا کرتے تھے
تم مسکرا مسکرا کر مری ہر بات سنا کرتے تھے
جب وھ جہگیں چومتی ہوں
گھر کی دیواروں سے لگ کر روتی ہوں
تیرے جیسا پیار مجھے اب کہیں سے نہیں ملتا
میں وہ لمحے یاد کر کے لکھتی ہوں
گھر کی دیواروں سے لگ کر روتی ہوں
کتنی تنہاہ ہوں میں کتنی
جب بھی دل کی تنہائی دیکھتی ہوں
گھر کی دیواروں سے لگ کر روتی ہوں
مرا دل چاہتا ہے تم مجھے پکارو
"ماریہ ماریہ ماریہ"
اور میں بار بار کہوں آتی ہوں "ابو"
ایک منٹ دو منٹ
وہ اپنے بہانے اور تیرا بار بار بلانا
جب یاد کرتی ہوں
گھر کی دیواروں سے لگ کر روتی ہوں
جب بھی باپ بیٹی کا رشتہ دیکھتی ہوں
میں خود میں جلتی ہوں
میں اپنا وقت یاد کرتی ہوں
مجھے سمجھ نا آئی
وہ صبح کیوں تیری آنکھیں مرے چہرے پہ ٹھہری
میں کیوں پڑھ نہ پائی
تیرے چہرے کی بےچینی
لیکن اب جب وہ منظر یاد
کرتی ہوں
میں سارا منظر پڑھ لیتی ہوں
میں گھر کی دیواروں سے لگ کر روتی ہوں