ہارے ہوئے نصیب کا معیار دیکھ کر
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachiہارے ہوئے نصیب کا معیار دیکھ کر
وہ چل پڑا ہے عشق کا اخبار دیکھ کر
آئیں گی کام دیکھنا کاغذ کی کشتیاں
ہاتھوں میں اک یقین کا پتوار دیکھ کر
قرطاس پر سجا دیا اپنے ہی دکھ کا فن
اس عہدِ کربناک کا فنکار دیکھ کر
پہلے کی طرح آج بھی تنہا تو ہوں مگر
قد بڑھ گیا ہے باپ کی دستار دیکھ کر
انسان کی تو خُو ہے یہ انسان نوچنا
دنیا میں مفلسی کا عزا دار دیکھ کر
دشتِ وفا میں رقص کے جلتے ہیں کچھ چراغ
آنکھوں میں وشمہ مائی کا دربار دیکھ کر
More Life Poetry






