Add Poetry

ہاں تم

Poet: M Usman jamai By: M Usman Jamaie, karachi

یوں چھوٹی چھوٹی باتوں پر
تم دل چھوٹا کیوں کرتی ہو
تم کتنی ہمت والی ہو
تو پھر ایسا کیوں کرتی ہو

دیکھو مُڑ کر، سارے منظر
تم ہی ہو نا ہر منظر میں

حالات کی رات بہت کالی
اور دیا لیے چلتی لڑکی
روشن روشن، اُجلی اُجلی
کچھ آیا یاد، وہی لڑکی
ہر کٹھنائی سے ٹکراتی
ہر مشکل سے لڑتی لڑکی
ہر قدم پہ کانٹے اور پتھر
پر رُکے بنا بڑھتی لڑکی

نٹ کھٹ ایسی کہ بولے تو
ہر لفظ شرارت کرتا ہے
جنگجو ایسی لڑبیٹھے تو
ہر جملہ آگ اُگلتا ہے

اس کے نازک سے ہاتھوں میں
کمپیوٹر ایک کھلونا ہے
تصویر بنانے بیٹھے تو
رنگوں کو پیکر ہونا ہے
تحریروں میں وہ جیون کے
کچھ گوشے نئے دکھاتی ہے
وہ سادہ، اس کا دل سادہ
پر کیا کیا رنگ دکھاتی ہے

ہم تو سجھا کر تھک ہارے‘
لوگو! اس کو سجھائے کوئی
ہیں کیسے کیسے گُن اس میں‘
یہ کیا شے ہے، بتلائے کوئی

ہیں دیپک سی اس کی باتیں
جب بولے پھیلیں اُجیارے
جس دل میں روشن ہوجائے
ہوں دور اس دل کے اندھیارے

برہم ہوجائے تو صاحب
یہ تھپڑ بھی جڑ سکتی ہے
گر ٹھان لے، چاند ستاروں سے
اپنی جھولی بھر سکتی ہے
عزت، خودداری کی خاطر
جاں لے سکتی، مر سکتی ہے
یہ پگلی گر ہمت کرلے
جو چاہے وہ کرسکتی ہے
 

Rate it:
Views: 675
04 May, 2013
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets