Add Poetry

ہرے پیڑ سارے سکھاۓ تھے کس نے

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

ہرے پیڑ سارے سکھاۓ تھے کس نے
پھر اک ایک کر کے جلاۓ تھے کس نے

اگر کوئی جنگل میں صیاد نہ تھا
تو پھر دام سارے بچھاۓ تھے کس نے

بڑی نہر کا سارا پانی چرا کر
سبھی کھیت بنجر بناۓ تھے کس نے

مرے ہر طرف ہی ، اگر پاسباں تھے
تو پھر تِیر سارے چلاۓ تھے کس نے

جو حق پر کھڑے تھے پہاڑوں کی مانند
وہ سب راستے سے ہٹاۓ تھے کس نے

مری جان لینے کی سازش نہیں تھی
تو پھر اتنے قاتل بلاۓ تھے کس نے

جو تھے سولیوں پر چڑھانے کے قابل
وہ سنگھاسنوں پر بٹھاۓ تھے کس نے

Rate it:
Views: 155
12 Jun, 2024
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets