Add Poetry

ہم بیچیں گے - پارٹ ون

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

بولو تم کیا خریدو گے
ہم بیچیں گے

آنکھوں کے جلتے خوابوں کو
امنگں اور امیدوں کو
راتوں کی میٹھی نیندوں کو
ہم بیچیں گے

عزت کے بڑے میناروں کو
شہرت کے دعوے داروں کو
دولت کے جلتے شراروں
ہم بیچیں گے

چہرے پہ لگے نقابوں کو
سر کو ڈھانپے حجابوں کو
مسجدوں کے سب محرابوں کو
ہم بیچیں گے

غربت کے سب مکانوں کو
تعلیم کی سب دوکانوں کو
کچلے ہوئے انسانوں کو
ہم بیچیں گے

بزرگوں کی سچی دعاؤں کو
بہنوں کے آنچل کی چھاؤں کو
بچوں کی ہنستی ماؤں کو
ہم بیچیں گے

اس ملک کی اونچی شہرت کو
امن عزت اور غیرت کو
رسم و رواج کے پہروں کو
ہم بیچیں گے

اب آپ بتاو کیا خریدو گے
ہم یہ سب کچھ بیچیں گے

Rate it:
Views: 829
17 Jun, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets