ہم جو جھکتے ہیں کبھی لینے وفائیں اُن سے وہ محبت کا وہاں مال بدل دیتے ہیں اُن کے ہاتھوں میں ہے یہ تیرا مقدّر وشمہ اپنے جینے کو جو ہر چال بدل دیتے ہیں