ہمیں کوئی بات سمجھانی نہیں آتی

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

ہمیں کوئی بات سمجھانی نہیں آتی
پیار کی بات انہیں بتانی نہیں آتی

سمجھ نہیں آتیں انہیں ہماری باتیں
ہماری باتوں میں روانی نہیں آتی

بھول چکے ہیں وہ ہمارے پیار کو
انہیں کوئی یاد پرانی نہیں آتی

ہر شب گزرتی ہے تنہایوں میں
اب کوئی رات سہانی نہیں اتی

چلے گئے ہیں وہ ہمیں چھوڑ کر
اب کسی بات پر حیرانی نہیں آتی

اچھا ہوتا اگر ہم انہیں بھلا دیتے
شاید ان کی یاد ہمیں بھلانی نہیں آتی

Rate it:
Views: 673
05 May, 2013