ہے ابھی وقت اپنی دنیاں کی , نیلامی کرلے
خریدے تجھ کو خدا جو محمدﷺ کی , غلامی کرلے
حاجت مندی میں تو طرزِ صحابہ اپنا
دو رکعت پڑھ رب سے ہم , کلامی کرلے
کفر سخت پائے تجھے مسلم حلیم و کریم
خود کو کردار میں تو صفتِ , بادامی کرلے
دیرینہ دشمن ہیں تیرے یہ نفس و شیطاں
معاملہ ان سے تو اب , انتقامی کر لے
سازشِ اغیار سے ہوا جہاد مشکوک نظر
چل غلبہِ حق کے لئے اپنی بد , نامی کرلے
دنیاں ہے دارلعمل دارلجزاء تو نہیں
چاہے تو فلاح کو پہنچ چاہے , ناکامی کرلے
سفر لمبا ہے اور زادِ راہ کچھ نہیں
اخلاق اٹھ تیاری , ہنگامی کرلے