ہے زنده روانگی سے زندگی
دریا کے ٹھیراؤ نے سیکهایا ہے
صراط مستقیم، منزل فلاح
مگر خواہشوں کے چوراہے نے بهٹکایا ہے
عجب نظام عمل، جتنا اس جہاں میں نفع
اتنا اس جہاں میں نقصان اٹهایا ہے
مشکل کے ساتھ آسانی، سکھ کے ساتھ دکھ
بے شک خدا نے ہر شہ کو جوڑی میں بنایا ہے
هوں احساسات کے حسین گلستاں میں مگر
انجان سی بے حسی نے دل مرجهایا ہے
سخت رویوں کی جهلستی دهوپ میں
شدت سے درکار شائستگی کی چھایا