یارب اتنی سی التجا تھی
Poet: Maria Riaz By: Maria Ghouri, Haroon abadیارب اتنی سی التجا تھی
مجھے محبت مت ہو نے دینا
مجھے محبت کا راہی مت بنانا
مجھے اس آگ میں مت جلانا
مجھے قندیل کا پروانہ مت بنانا
مجھے آزمائشوں کی زنجیروں میں مت ڈالنا
یارب اتنی سی التجا تھی
میرا دل دھڑکنے مت دینا
میرا جہاں برباد مت ہونے دینا
میرا پھولو کے ساتھ انجانا رشتہ مت جوڑنا
تیتلیوں کے رنگوں میں محبت ڈھلنے مت دینا
یارب اتنی سی التجا تھی
مجھے اس بے رحم دنیا کا باشندہ مت کرنا
مجھے اس ندی میں کشتی چلانے مت دینا
میری روح اس مجسمے میں مت پھوکنا
مجھے اس صحرا میں بکھرنے مت دینا
مجھے یادوں کی آگ میں مت جلانا
محبت مت ہونے دینا
اتنی سی التجا تھی
میرے رب
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






