یا رب میرے عوام کو اتنا شعور دے
سب مل کر ان لٹیروں کو شکست دے
آنے والا الیکشن پھر دے رہا ہے موقع
ملک دشمنوں کو پھر سے نہ دو تم موقع
سالوں سال سے پھنسے ہیں ہم انکے چنگل میں
اب پھر سے پھنس نہ جانا دوبارہ انکے چکر میں
آزمودہ لوگوں کو پھر سے کبھی نہ آزمانا
آسیب زدہ لوگوں کوپھر سے نہ تم بٹھانا
مومن کبھی ڈسواتے نہیں اک ہی سوراخ سے دو بار
سالوں کے ڈسنے والوں سے پھر خود کو نہ ڈسوانا
انسان ہونے کے ناطے ہمارے مسائل ہیں مشترک
ان ظالموں کے جھانسوں میں آکر خود کو نہ بانٹ لینا
ہم انسان ہیں ہمیں انسان ہی رہنے دو اے پیشہ ورو
ہمیں رنگ و نسل فرقہ و زاتوں میں نہ بانٹو لوگو
یہ نسل و رنگ فقط تیری پہچان کے لئے ہیں اور کچھ بھی نہیں
تیری طاقت و پروازہیں فقط تیرے آپس کے اتحاد و اتفاق میں
سیاستداں ہیں متحد صرف حکمرانی کے لئے
کاش تم بھی ہوتے متحد اپنا حق لینے کے لئے
ظالموں کی حکمرانی فقط ہمارا انتشار ہے
ہم ہونگے متحد تو یہ فقظ اک غبار ہے
ہمیں لڑا لڑا کر یہ ملک دشمن بہت مزے میں ہیں
جس دن ہم اک ہو جائے وہ دن ان کی موت ہے
ملک کے سارے وسائل پر آج ہیں ان کا قبضہ
معمولی چھینک بھی آئے تویہ بھاگتے ہیں امریکہ
سرکاری ہسپتالوں پر ہیں مسیحاؤں کا قبضہ
عوام کو ملنے والی دواؤں پر مافیاؤں کا قبضہ
پورے ملک پر غنڈوں اور بدمعاشوں کا قبضہ
ملک کے تمام وسائل پر شیطانوں کا قبضہ
اب پھر موقع مل رہا ہے ان سے جان چھڑانے کا
ایک بار متحد ہوکر دیکھواپنی طاقت و عظمت کا
روز روز کے مرنے سے تو بہتر ہے اک دفعہ مرنا
پرچوں کی موت سے بہتر ہے تھوک کی موت مرنا
اپنے ووٹوں کی قوت سے تم ان چوروں کو بھگادو
اچھے لوگوں کو ووٹ دے کر تم خود کو سنوارو
اس دور میں ووٹ کی جو قوت ہے تیرے پاس
اس ووٹ کی قوت سے تم اپنے ملک کو بچا لو
اس ملک کو بنایا ہے سنوارا ہے ان فاقہ کشوں نے
اس ملک کو بچانا ہے تو فاقہ کش مزدور کو بچالو
یہ ملک ہمارا ہے اور یہ خاک ہے ہماری
اس خاک میں خاک ہوکراس خاک کو بچالو