یقین کا سورج

Poet: سمیرا ایم۔ ایس۔سایحہ By: Sumaira M. S. Saaiha, Karachi, Pakistan

چھوڑو نہ اس نیند کو دیکھو تو نکلتے سورج کو
ؓؓبھلادو نہ گذری باتوں کو
دیکھو نہ اس نئے دن کو
مٹادو نہ ماضی کے سخت لہجوں کو
کیا رکھا بھلا اس بجھی بجھی سی راکھ میں

جگادو نہ اپنے مردہ دل کو
سمجھاؤ، سجا لو پھر سے اک نئی منزل کی اور
دیکھو نہ نکلتا سورج دکھا رہا ہے اک نئی راہ
دیکھو نہ نکلتی اس کی شعاعوں کو
جو دھو رہی ہیں دل کے داغوں کو
جوڑ رہی ہیں بوسیدہ شکستہ دلوں کو

زندگی جو جلتی موم بتی کی طرح پگھل رہی ہے
خزاں رسیدہ پتوں کی ما نند بکھر رہی ہے
بچا لو وقت ہے اب بھی سمیٹ لو
ہمت پکڑ لو
خدا تمہارے ساتھ ہے
ذرا اک بار یقین تو کرلو
 

Rate it:
Views: 839
04 May, 2020
More Life Poetry