یوں لگتا ہے
Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachiیوں لگتا ہے
 جیسے دل میں آخری درد اترنے کو ہے
 جیسے کب کی بیری قسمت
 آخری حملہ کرنے کو ہے
 
 یوں لگتا ہے
 جیسے لکیریں ہاتھ پہ پھیلی
 گلے کا پھندا ہوجائیں گی
 جیسے سینے کی تربت میں 
 آرزوئیں سب سوجائیں گی
 
 یوں لگتا ہے
 جیسے تنہائی کا صحرا بُلا رہا ہے
 اور وحشت کا کالا جنگل
 مجھ کو اپنا بنارہا ہے
 
 یوں لگتا ہے جیسے شام اترنے کو ہے دیواروں پہ
 یوں لگتا ہے جیسے رونق مٹنے کو ہے چوراہوں سے
 یوں لگتا ہے جیسے آخری بازی لڑکر ہار رہا ہوں 
 یوں لگتا ہے جیسے اب میں اتر رہا ہوں ان کندھوں سے
 جن پر اب تک بار رہا ہوں 
 
 یوں لگتا ہے
 جانے ایسا کیوں لگتا ہے
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 