Add Poetry

یکتا ہے ذات تیری نہ ہمسر کوئی بھی ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

یکتا ہے ذات تیری نہ ہمسر کوئی بھی ہے
ہمدم کوئی نہ تجھ سا نہ ہمراز کوئی ہے

محتاج تیرے سب ہیں تٌو سب کا ہے ہی داتا
آباد تیرے دم سے تو ہر شے جہاں کی ہے

بلبل کے چہچہوں میں تو کوئل کی کوکو میں
ہر سو چمن میں تیری تو حکمت جھلکتی ہے

پربت یہ اونچے اونچے یہ ندیاں رواں دواں
یہ جھلملاتے تارے کیا ضَو فِشانی ہے

دیکھو تو آسماں کو نہ کوئی ستون ہے
بادل بھی چل رہے ہیں نہ وہ کوئی فرشی ہے

گرمی بھی روشنی بھی تو سورج سے ملتی ہے
ہے آگ کا وہ گولا کیا بے نظیری ہے

کوئی فقیر ہے تو تونگر بھی ہے کوئی
ہر لمحہ دھوپ چھاؤں کیا زندگی ہی ہے

قدرت جو تیری دیکھی تو حیرت میں اثر ہے
بس تیری ہی بڑائی تو دل میں جمائی ہے

Rate it:
Views: 254
26 Sep, 2022
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets