یہ دیکھ کر بھی محبت کی بات کیسے کروں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

یہ دیکھ کر بھی محبت کی بات کیسے کروں
بسر سکون سے دن اور رات کیسے کروں

ہر ایک لمحہ یہاں لوگ درد سہتے ہیں
ہر ایک آنکھ سے آنسو فضاں میں بہتے ہیں

قدم قدم پہ ہیں ان کے لیے یہاں مقتل
جو سچی بات زباں سے ہمیشہ کہتے ہیں

غموں کا دور ، مصیبت ، یہ ظلم و مجبوری
بڑی ہی سخت اذیت میں لوگ رہتے ہیں

غلام ان کو خدا نے نہیں کیا پیدا
غلام بن کے کیوں انسان ظلم سہتے ہیں

مکان ہیں کہ ہیں زندہ عوام کی قبریں
تاریک و تنگ سی گلیوں میں لوگ رہتے ہیں

یہ دیکھ کر بھی محبت کی بات کیسے کروں
بسر سکون سے دن اور رات کیسے کروں

 

Rate it:
Views: 652
04 Sep, 2013
More Life Poetry