یہ محبت یوں آسانی سے کہاں بھولتی ہے
Poet: عثمان حبیب By: Muhammad Usman Habib, Sadiqabadمجھ سے ہی پوچھ کہ اب مجھ پہ کیا گزرتی ہے
تیری ہی یاد جو ہر لمحہ گرد گھومتی ہے
دور کھڑے تکنا اُسے اور بس تکتے ہی جانا
ایسا کرنے سے یار بات کب سنورتی ہے
پھر تجھے کُھو کے نظر میری ہوئی یوں پاگل
کہ ہر اک نقش میں بس نقش تیرا ڈھونڈتی ہے
کافی تاخیر سے سمجھا تجھے اُلفت ہی نہ تھی
یہ محبت یوں آسانی سے کہاں بھولتی ہے
میں ہوں حیران کیوں اُلفت اُسے کہتے نہیں تم
جب تکلیف میں بھی ماں تمھیں جھولا جھو لتی ہے
اِس محبت پہ فقط شعر، اور اُدھر پوری غزل
ظاہر اس سے بھی میاں ہوتی تیری منصفی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






