یہ میرا عکس جو ٹھہرا تری نگاہ میں ہے
نہیں ہے پیار تو پھر کیا تری صلاح میں ہے
نہیں ہے وقت کی جرأت کہ چھو سکے اس کو
یہ تیرا حسن کہ جب تک مری پناہ میں ہے
نظر جو تجھ پہ رکے تو ذرا نہیں سنتی
کہاں ثواب میں ہے یہ کہاں گناہ میں ہے
زباں سنبھال کے اب نام لے رقیب اس کا
جو تیرا پیار تھا وہ اب مرے نکاح میں ہے