یہ پیار جب ہوا

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONG

یہ پیار جب ہوا تو دیوان ہو گیا
یہ عشق جب ہو ا تو قرآن ہو گیا

ناؤ چلی میری منزل کی طرف جب بھی
ہر قطرہ دریا مجھے طوفان ہوگیا

مٹی، ہوا، پانی اور آگ کا تماشہ
یہ چار عناصر جو ملے انسان ہو گیا

دیکھا جو حال زار اس چارہ گرنے میرا
ُکچھ سوچ کے تو وہ بھی پریشان ہو گیا

قیصر جہان بے ثبات دیکھا جو غور سے
ُپختہ خدا پہ اور بھی ایمان ہوگیا
 

Rate it:
Views: 1077
05 Oct, 2008
More Life Poetry