أٸینہِ فریب ہم نے خود کو ، دِکھا رکھا تھا
Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachiأٸینہِ فریب ہم نے خود کو ، دِکھا رکھا تھا
 تری سرکشی کو بھی ہنسی میں ، اُڑا رکھا تھا
 
 خلقتِ عام میں تو تم پہلے ہی سے تھے رسوا جاناں
 وہ تو ہم نے ہی تمہیں سر پہ ، بٹھا رکھا تھا
 
 تم تو پہلے ہی کر چکے تھے ترکِ تعلق کا قصد
 ہماری صَرف نظری نے ہی یہ رشتہ ، بچا رکھا تھا
 
 اور کچھ یوں بھی ممکن نہ تھا اس رشتے کو دوام
 دل ہی دل تم نے ہمیں نظروں سے ، گرا رکھا تھا
 
 اخلاق دیکھو تو زرا اس مزاجِ وقت کی ظلمت
 ہے اب مرتبوں کا فرق کبھی ایک ، بنا رکھا تھا
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 