اب وشمہ بہت بیت گیا ہم کو زمانہ

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

خود سوزی پہ آمادہ ہیں سلگے ہوئے حالات
تخریب کی سازش سے ہیں جھلسے ہوئے حالات

دامن میں نہیں وعدہ فردا بھی کوئی اب
لشکول گدائی لئے ترسے ہوئے حالات

خود راہ گزر کور نگائی کو تھماکر
کس موڑ پہ لے جائیں گے بھٹکے ہوئے حالات

اب ان کے تھپیڑوں سے نہیں کوئی سلامت
اک سیل بلا خیز ہیں بھیرے ہوئے حالات

کیا سر نہ اٹھائیں گے کبھی جبر کے آگے
ہیں حسرت تعمیر میں سہمے ہوئے حالات

اک بند گلی میں یہ کھڑے سوچ رہے ہیں
کیا ہم کو بدل پائیں گے بدلے ہوئے حالات

اب وشمہ بہت بیت گیا ہم کو زمانہ
اس دور ستم ریز میں سہتے ہوئے حالات

Rate it:
Views: 636
22 Sep, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL