اُسے مجھ سے کوئی شکایت نہ رہی

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

اُسے مجھ سے کوئی شکایت نہ رہی
کیا سمجھوں اِسے کہ محبت نہ رہی

یا ہار گیا وہ محبت کے آگے
محبت کو جھیلنے کی ہمت نہ رہی

الجھا الجھا سا ہے وہ کئی دنوں سے
اُس کی باتوں میں وہ شدت نہ رہی

زمانے کا ہی ہو کے رہ گیا ہے
میرے ملن کی اُسے فرصت نہ رہی

ہمارا دیدار اُس کی ضرورت تھا کبھی
اب اُسے اِس کی ضرورت نہ رہی

وہ اکثر دیکھا کرتا تھا حیرانگی سے
نظر میں اُس کی حیرت نہ رہی

تقدیر نے رنگ ہی بدل ڈالے اپنے
نصیبوں میں اپنے وہ رحمت نہ رہی

Rate it:
Views: 643
10 Dec, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL