اُس کی آنکھوں سے ابتدا کی تھی

Poet: Dr Faisal Shahzad By: Faisal Shahzad, Islamabad

اُس کی آنکھوں سے ابتدا کی تھی
مُحبت نہ تھی مُحبت کی انتہاکی تھی

یُوں تو رکھا تھامُحبت میں تناسب لیکن
اپنی اوقات سے بڑھ کر ہم نے وفا کی تھی

رسم اُلفت تُو سلیقے سے پھر ادا کی تھی
میری وفاسےتو بڑھ کراس نےجفا کی تھی

زمانے والو کیوں ہم پے اُنگلیاں اُٹھاتے ہو
مُحبت جُرم ہے کیا ہم نے یہ خطا کی تھی

بُجھے چراغ جلا کر بُہت دُعا کی تھی
یوں آندھیوں نے بُہت تیز پھر ہوا کی تھی

نہ تُم نے مانگا ہمیں اپنی دُعاؤں میں مگر
ہم نے تو رب سے فقط تیری التجا کی تھی

اُس کی آنکھوں سے ابتدا کی تھی
مُحبت نہ تھی مُحبت کی انتہاکی تھی

Rate it:
Views: 831
23 Feb, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL