بازار حسن

Poet: Hazik Ali By: Hazik Ali, Multan

بازار گرم تھا حسن کا میں نے وہاں بھی تیرا نام لیا
آنکھوں نے پھر قیامت دیکھی میں نے دل تھام لیا

بنا توجہ کا مرکز ہر ایک نشے سے بھری آنکھ کا میں
پوچھ بیٹھے سب، کہاں سے آیا ہے کس نے انتقام لیا

خاموش رہا، کیا کہتا قصور جو سارا خود کا ہی تھا
منہ سے جو نکلا محبت سب نے جینے کا انتظام لیا

دیکھے آکر وہ کہ غیر موجودگی میں بھی غالب ر ہا
آنسو گرتے رہے میرے، دردوں نے جھک کہ سلام لیا

حازق عشق سچا ہو تو کامل بھی ہو ہی جاتا ہے آخر
حیران ہوں ، سب نے اس کے نام کے بعد میرا نام لیا

Rate it:
Views: 644
18 Sep, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL