تیری دید کے نظارے اب کہاں ہوتے ہیں

Poet: Syed Farrukh Imdad By: Syed Farrukh Imdad, Lahore

تیری دید کے نظارے اب کہاں ہوتے ہیں
آنکھوں کے دلکش اشارے اب کہاں ہوتے ہیں

جو بس ایک ہی محبوب پہ کرتے تھے اکتفا
ایسے لوگ بیچارے اب کہاں ہوتے ہیں

درد سہ کر بھی کبھی دیتے تھے پیار لیکن
ہم سے اتنے مشکل گزارے اب کہاں ہوتے ہیں

بچا لیتے تھے جو ڈوبتے انسانوں کو
ایسے دریا دل کنارے, اب کیاں ہوتے ہیں

تم نے کھو دیا اسکو چھوٹی سی بات پر
فرخ جیسے لوگ ہمارے اب کہاں ہوتے ہیں

Rate it:
Views: 544
28 Aug, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL