جب ساتھ رہتے ہیں تو اختلافات بھی ہوتے ہیں

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: Mirza Abdul Aleem Baig, Hefei, Anhui, China

سنو
جب ساتھ رہتے ہیں
تو اختلافات بھی ہوتے ہیں
مگر تم نے تو
یہ عادت ہی بنالی ہے

کہ
ہر اک بات پہ روٹھنا
ہر اک بات پہ جھگڑنا
ہر اک بات پہ لڑنا
اک اک وعدے سے مُکرنا

سنو
اگر تمہیں اب بھی
مجھ سے محبت ہے
تمہارے دل میں اب بھی
میرے لئے الفت ہے
تمہارا دل اب بھی
میرے لئے ڈھڑکتا ہے
تو پھر اک بار تم بھی
یہ تسلیم کر لو نا

کہ
جب ساتھ رہتے ہیں
تو اختلافات بھی ہوتے ہیں
 

Rate it:
Views: 584
17 Jan, 2020
More Life Poetry