جس دنیا سے تم ڈرتی تھی، اُسے بتلائے بیٹھا ہوں

Poet: Numan Ijaz By: Numan Ijaz, Lahore

جس دنیا سے تم ڈرتی تھی، اُسے بتلائے بیٹھا ہوں
جو بھی تھا قصہِ محبت، سب سُنائے بیٹھا ہوں

پکڑے ہاتھ میں جام، گم ہوں اپنی ہستی میں
اور اِنھیں لے کر نامِ خدا، خدا سے ڈرائے بیٹھا ہوں

پوچھ رہے ہٰیں ،یہ کیا کیسے، یہ ہوا کیسے
کھیل کر اِنکی کم عقلی سے جادو دیکھائے بیٹھا ہوں

رت جگے تو فرض ہیں، اُن پر جنھیں عشق ہو
کمال یہ کہ تیری بھی نیندیں اُڑائے بیٹھا ہوں

میرا ربط تھا خوش حالوں سے، اور ضبط کی تھی بات کیا
اب یہ حال ہے کہ مجنوں سا خبط اپنائے بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 552
12 Oct, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL