خود کو اس پے مٹانے کا کیا فائدہ

Poet: Muhammad Amir Sultani By: Muhammad Amir , Kotli

خود کو اس پے مٹانے کا کیا فائدہ
خیال اب اس کے آنے کا کیا فائدہ

پاس آتا بھی نہیں دور جاتا بھی نہیں
ایسی اُلجنھیں بڑھانے کا کیا فائدہ

لب و لہجہ بتا دیتا ہے دل کےسبھی راز
ایسے منہ پے مسکرانے کا کیا فائدہ

شب و روز یہ وہم کہ مر جائیں گے اب
ارے! ایسے مر مر کے جینے کا کیا فائدہ

یوں تو رہبر بھی پیاسا ہے عشق کا
رہزنوں سے اب گلہ کرنے کا کیا فائدہ

تیری ہی یہ حقیقت عیاں ہوئی ہے عامر
اپنے دل کے راز اب چھپانے کا کیا فائدہ

Rate it:
Views: 797
13 Dec, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL