خود کو اس پے مٹانے کا کیا فائدہ

Poet: Muhammad Amir Sultani By: Muhammad Amir , Kotli

خود کو اس پے مٹانے کا کیا فائدہ
خیال اب اس کے آنے کا کیا فائدہ

پاس آتا بھی نہیں دور جاتا بھی نہیں
ایسی اُلجنھیں بڑھانے کا کیا فائدہ

لب و لہجہ بتا دیتا ہے دل کےسبھی راز
ایسے منہ پے مسکرانے کا کیا فائدہ

شب و روز یہ وہم کہ مر جائیں گے اب
ارے! ایسے مر مر کے جینے کا کیا فائدہ

یوں تو رہبر بھی پیاسا ہے عشق کا
رہزنوں سے اب گلہ کرنے کا کیا فائدہ

تیری ہی یہ حقیقت عیاں ہوئی ہے عامر
اپنے دل کے راز اب چھپانے کا کیا فائدہ

Rate it:
Views: 763
13 Dec, 2019