دل کہتا ہے
Poet: حازق علی By: Hazik Ali, Multanتا عمر مٹھی بھر چیز نے ٹکنے نہیں دیا
ہاں وہی جسے یہ زمانہ وقت دل کہتا ہے
کیٔ جگہوں پر کم بخت نے شرمندہ کیا
میں جو کہوں جانے کا تو یہ مل کہتا ہے
درد بھرتے ریے دامن میں سامنے اسکے
اگر میں رونا چاہوں تو یہ کِھل کہتا ہے
لینا دینا نہیں، محبت سے دور دور تک
بس کوئی بھا جائے تو اسے دل کہتا ہے
کردار بہت رہا اسکا زندگی میں حازق
میں زخم دیکھتا ہوں تو یہ سِل کہتا ہے
More Sad Poetry






