ذرہ ذرہ سائباں تلے مرتا ہوا ملا

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

ذرہ ذرہ سائباں تلے مرتا ہوا ملا
صحرا کو بادل بھی برسا ہوا ملا

کیا کرتے باغباں سے حفاظت کا گلہ ہم
ہمیں پھول شاخ پر ہی مُرجھا ہوا ملا

دن بھر سب کی پیاس بڑھاتا ہوا سورج
شام ڈھلے پانی میں اترتا ہوا ملا

شہر میں ہر شخص تھا وفا کا دعویدار
اور ہر شخص ہی پیار کو ترسا ہوا ملا

طبیعت میں اس کی عجلت سی رواں تھی
اخلاق وہ جب ملا ہم سے بچھڑتا ہوا ملا

Rate it:
Views: 420
17 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL