ساتھ قدم ہیں تیرے مگر دل نہیں

Poet: Wajid Nabi By: Wajid Nabi, Karachi

یوں ہی انجام اپنا سوچنے لگتے ہیں
اس شخص پر واجد مہرباں ہوتے ہوئے

ساتھ قدم ہیں تیرے مگر دل نہیں
سنساں ہیں راہیں تیرے ہوتے ہوئے

دعویٰ ہے چارہ گری کا چار سو مگر
سخت بیمار ہیں ہم دوا کے ہوتے ہوئے

دل و جاں کو بس اس کا دیدار چاہیے
وہ نا مہرباں ہے مہرباں ہوتے ہوئے

دلِ مظلوم وفا کی فریاد کرتا ہے
بہرحال بے زبان ہوتے ہوئے

بوجھ خوش نوازی کا اٹھا رہے ہیں
سرکشوں کے ہاتھوں ناتواں ہوتے ہوئے

Rate it:
Views: 378
18 Jan, 2020
More Life Poetry