شام ہوئی عشق ہوا

Poet: محسن علی By: Mohxin ali, Gujrat punjab pakistan

شام ہوئی، عشق ہوا، انتہا ہوئی
دعا کی، سجدہ کیا، عطا ہوئی

سہ پہر آسماں نے جب رنگ بدلا
یاد آئی، یاد تیری پھر فنا ہوئی

ڈھلتا سورج مدھم سی روشنی
وقت بدلا جیسے تو بےوفا ہوئی

گرجتے بادل کے ٹکرے یوں بکھرے
ہم بکھرے پھر عشق کی انتہا ہوئی

وہ سورج مہکتا چاند انگنت ستارے
تو حسین بہت حسین پر زلیخا ہوئی

شعائیں روکتا بادل ان سے نکلتی بارش
سب گواہ میں گنہگار پر تو پارسا ہوئی

ٹھہرایا ہجوم تم نے، کیا اظہار عشق
ہم بھول گئے تو پھر سے باوفا ہوئی

Rate it:
Views: 413
05 Jun, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL