عشق کے افسانوں میں نیا رنگ بھرتے ہیں
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiعشق کے افسانوں میں نیا رنگ بھرتے ہیں
ہم نہ جانے کیسی کیسی باتیں کرتے ہیں
عجب خواب تھا جو ہم نے دیکھا تھا مل کر
جسے لب پر لاتے ہوئے بھی اب ڈرتے ہیں
یہاں کوئی دوست نہیں ہے زمانے میں
وہی ہیں مہربان جو میرا خیال کرتے ہیں
یہ جاتنے ہوئے کہ زندگی وفا نہیں کرتی
کیسے لوگ ہیں عمر بھر جفا کرتے ہیں
کوئی سن نہ لے تمھاری یہ باتیں جمیل
ایسی باتیں تو اشاروں میں کیا کرتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







