قسمت

Poet: Seemab Aqil By: Seemab Aqil, Hyderabad

قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے
انتظار کے لمحات میں بھی ٹرین کو چھوٹتے ہوئے پایا ہے
کبھی انجانے میں بھی ٹرین میں خود کو بیٹھے ہوئے پایا ہے
قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے
محبت کی طلب رکھنے والوں کو تنہا کھڑا ہوا پایا ہے
محبت پا لینے والوں کو بےغرض و بےنیاز ہجوم میں پایا ہے
قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے
پہاڑ کی طرح مضبوطی سے طوفانوں میں بھی کھڑا پایا ہے
کبھی بارش کی بوندوں کی طرح نرمی سے گرتے ہوئے پایا ہے
قسمت کو میں نے ایسے ہی پایا ہے
ہاں ! مانا کہ شکوے ہزار ہیں اس قسمت سے مجھے اپنی
شکایات بھی انہی سے ہے جس کو بس اپنا ہمراز پایا ہے
ہاں قسمت کو میں نے اپنا ،صرف اپنا ،بس اپنا رہبر پایا ہے
قسمت کو میں نے حسین بہت حسین بس حسیں پایا ہے

Rate it:
Views: 806
23 Jan, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL