لوگ کیسے دل لگا لیتے ہیں
Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahoreلوگ کیسے دل لگا لیتے ہیں
دل میں تمنا جگا لیتے ہیں
ہمیں تو معلوم نہیں پڑتا
کیسے دنیا بھلا لیتے ہیں
سبھی رشتے ناطے بھول کے
نئی دنیا بسا لیتے ہیں
محبت کے انمول جواہرات
بے وفاؤں پہ لٹا دیتے ہیں
راہ چلتے قربان ہو جاتے ہیں
اجنبی سے ہاتھ ملا لیتے ہیں
باتوں میں آ جاتے ہیں
آسِ وفا بڑھا لیتے ہیں
کسی پہ یوں مر جاتے ہیں
اُسے آنکھوں میں چھپا لیتے ہیں
بے خود اپنی ذات سے ہو کر
اُسے خود میں سما لیتے ہیں
بدلا دیتے ہیں خود کو ایسے
کہ خود ہی سے بدلہ لیتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







