موت سے میری اس کا تعلق ہو گا

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

چھوڑ کر مجھے وہ اپنی دنیا میں خوش ہے
یہی غم کیا میرے مرنے کے لیئے کم ہے

بھلا کر مجھے وہ خوش ہو گا
کیا اسے بھی میرے جانے کا غم ہو گا

زندگی نے مجھے اس کا ساتھ نہ دیا
کیا موت سے میری اس کا کوئی تعلق ہو گا

یہ سوچ کر میں نے اپنی جان دینی ہے
میری موت نے میری وفا کی گواہی دینی ہے

چاہت اس سے کتنی کیسے اس کو بیان کروں میں
اس نے کب بھلا میری کوئی بات مانی ہے

بغیر اس کے میری زندگی ادھوری ہے
تو پھر کیوں میرا جینا ضروری ہے

دے کر دل اس کو سمجھا تھا وہ ہمارا ہے
نہیں اگر دل سے اس کی تسلی خالی

تو لے لے وہ جان بھی ہماری
ہم نے تو سب کچھ اس پر وارا ہے

Rate it:
Views: 675
08 Mar, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL