کب تک لیٹی رہوں کمرے میں

Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF (Lucky ), K.S.A

کب تک لیٹی رہوں کمرے میں
آخر کمرے سے باہر تو جانا ہے
آج کیوں ہیں پھر لال آنکھیں
اے دل سوچ زرہ
آج سب کو کیا سبیب بتانا ہے
میری روح گھایل ہے
میرا دل رو رہا ہے
پر لکی ! سب کے سامنے تو
خوشی سے مسکرانا ہے
وہ شخص جس کا یہاں
کوئی نام بھی نہ سننا چاہے
کیا مجھے ُاس کے
ہجر میں ہی مر جانا ہے ؟
میری صدا ُاس تک نہیں جاتی
ہاں ہاں ! میری صدا
ُاس تک نہیں جاتی
میرا رب ہیں روٹھا ہوا
نہیں معلوم ُاسے کیسے منانا ہے
ہر روز قیامت گزرتی ہیں مجھ پر
نا چاہیتے ہوئے بھی
خود کو صبر کا پیالہ پلانا ہے
کاش ! ہو جائیں
میری دعایئں بھی قبول
اے خدا ! مجھے ُاس کا
ُاسے میرا بنانا ہے
کب تک لیٹی رہوں کمرے میں
آخر کمرے سے باہر تو جانا ہے

Rate it:
Views: 741
23 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL