کرب کا ارتکا چل رہا ہے

Poet: Salaar By: Salaar, Islamabad

کرب کا ارتکا چل رہا ہے
جنوں کا مرحلہ چل رہا ہے
ضرورت پڑی تو مدد مانگ لوں گا
جناب ابھی میرا حوصلہ چل رہا ہے
تیز تیز چل رہا ہوں تیری طرف
اور ساتھ ساتھ فاصلہ چل رہا ہے
اس کے آسانیاں ہی آسانیاں ہیں
محبت کا مسئلہ چل رہا ہے
احترام آدمیت میں چپ رہتا ہوں ورنہ
جانتا ہوں کس کے اندر کیا چل رہا ہے
اور
زمانہ تھک گیا چل چل چالیں
ساؔلار میرے ساتھ اللہ چل رہا ہے

Rate it:
Views: 548
09 Jul, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL