ہم تم
Poet: اریبہ خان By: Areeba Khan, Karachiنہ تم کچھ بول سکے
نہ میں نے کچھ سناؔ چاہ
ہمارا یہ رشتہ اک خاموش سا صحرا بن بیٹھ
کیا وجہ ٹھری تھی جو یہ نوبت آئ؟
معلوم نہیں شاید نفرتوں کے ڈھیر نے یہ آگ لگائ
باتوں کو درگزر کر کہ مل لیا کرتے تھے ہم کبھی
آج اک عرصہ ہو چلا ہے نہ میں نے کبھی بلایا نہ تم نے صدا لگائ
کچھ یادیں ہیں تمہاری میرے پاس
آگر ہو سکے تو لےجاؤ انھیں اپنے ساتھ
راستے اب اک نہیں ہمارے
کبھی ساتھ چلے تھے ہم تم سہارے
بکھر گئے ہیں ہم موتیاں بن کہ
نہ تم چن سکے اور نہ میں نے سمٹنا چاہ
کیونکہ ہمارا یہ رشتہ اک خاموش سا صحرا بن بیٹھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






