یہ جوہونٹوں پہ مسکان سجائےرکھتے ہیں

Poet: زھرہ زریں By: zohra zreen, Faisalabad

یہ جوہونٹوں پہ مسکان سجائےرکھتے ہیں
ہم تو اس طور غم کو دل میں چھپائے رکھتے ہیں

ہر ایک دکھ کو سمجھتے ہیں کہ آخری دکھ ہے
یوں گراں زیست کے اسباب بنائے رکھتے ہیں

بزمِ اغیار میں ہنس ہنس کے چھپاتے ہیں الم
ھم آنا دل میں یوں ھی اپنے بسائے رکھتے ہیں

ھر کسی کو اپنے زخم دکھائے کیونکر
لوگ ظالم ہیں نمک ان پر گرائے رکھتے ہیں

اہل دنیا سے محبت کا نتیجہ ھے یہی
جام نفرت کا پیئے پر الفت پلائے رکھتے ہیں

یہ بھی سچ ہے کہ فطرت نہیں بدلا کرتی
پھر بھی رستے پہ تیرے آنکھ لگائے رکھتے ہیں

زریں سچ بات زمانے کو نہیں بھایا کرتی
پگلی کچھ سچ بھی دل میں چھپائے رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 848
27 May, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL