یہ کیا ہے ستم ٗ لُوٹا ہے میرے پیار کو

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

یہ کیا ہے ستم ٗ لُوٹا ہے میرے پیار کو
نام دیا ہے آوارگی کا میرے انتظار کو

دئیے ہیں آنسو غم کے ٗ توڑا ہے دل
لگائی ہے ٹھیس گہری میرے اعتبار کو

کون لگائے گا مجھے پار اب آ کے
کرے گا کون آسان رستۂ دشوار کو

میں تو مجبور ہوں وفا کے ہاتھوں
کوئی بتا دے جا کے میرے دلدار کو

مجال کیا کہ انتقامِ غم کی سوچوں
اِس طرز سے چاہا میں نے یار کو

نہ آئے اب کے سال میرے گلشن میں
کوئی سندیسۂ الم دے میرا بہار کو

بے چینیوں میں گزریں گے دن و رات
نہ قرار ملے گا کبھی دل بے قرار کو

کہ سہنی پڑیں گی ذلّتیں اب عشق کی
نام ملیں گے طرح طرح کے میری ہار کو

Rate it:
Views: 546
06 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL