!!هاتھ ملانے کی بات کرتے هیں
Poet: سیده سعدیه عنبر جیلانی By: سیده سعدیه عنبر جیلانی, فیصل آباد, پنجاب , پاکستانہاتھ ملانے کی بات کرتے ہیں
غم بھلانے کی بات کرتے ہیں
اب سن کے بھی ہم نہیں سنتے
سب رولانے کی بات کرتے ہیں
تم محبت کی بات رہنے دو
دل جلانے کی بات کرتے ہیں
ڈھونڈتے ہیں مل کے تعبیریں
مقدر آزمانے کی بات کرتے ہیں
بھلا کے حالات کی تلخی ہم بھی
آج مسکرانے کی بات کرتے ہیں
وہ جو کرتے ہیں وفا کے دعوے
دل کے بہلانے کی بات کرتے ہیں
اب کے تجدید ء وفا کیا کرنی
اب تو رسمن نبھانے کی بات کرتے ہیں
یہ بھی شاید کہ اداء ہو ان کی
کریں تو ستانے کی بات کرتے ہیں
کہو تم بھی کچھ کہیں ہم بھی
بات سے بات بنانے کی بات کرتے ہیں
بہت مفلس سا ہو جاتے ہیں عنبر
تمہیں جب بھلانے کی بات کرتے ہیں
More Sad Poetry






