Poetries by Shafaq kazmi
افواج پاکستان کی خواتین آفسران کو خراج تحسین یہ پاک وطن کی بیٹیاں، جو فخر ہیں ہماری
ہر محاذ پر کھڑی ہیں، یہ شان ہیں ہماری
جرأت و بہادری کا نشان بن کر نکلی ہیں
یہ شیر دل خواتین، امن کا پیغام بن کر نکلی ہیں
ہر قدم پر قوم کی حفاظت کا عزم لئے
یہ بہادر خواتین، دلوں میں وفا کا جذبہ لئے
نہ جھکیں، نہ رکیں، نہ کبھی تھکیں ہیں
پاکستان کی بیٹیاں، عزت کی سفیر بنیں ہیں
ان کے قدموں کی آہٹ سے دشمن بھی لرزتے ہیں
یہ ہیں وہ خواتین، جو دنیا میں روشنی بکھیرتی ہیں شفق کاظمی
ہر محاذ پر کھڑی ہیں، یہ شان ہیں ہماری
جرأت و بہادری کا نشان بن کر نکلی ہیں
یہ شیر دل خواتین، امن کا پیغام بن کر نکلی ہیں
ہر قدم پر قوم کی حفاظت کا عزم لئے
یہ بہادر خواتین، دلوں میں وفا کا جذبہ لئے
نہ جھکیں، نہ رکیں، نہ کبھی تھکیں ہیں
پاکستان کی بیٹیاں، عزت کی سفیر بنیں ہیں
ان کے قدموں کی آہٹ سے دشمن بھی لرزتے ہیں
یہ ہیں وہ خواتین، جو دنیا میں روشنی بکھیرتی ہیں شفق کاظمی
کبھی لوٹ آؤ کسی روز کسی شام چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ زندگی کی کتاب کے
کچھ اوراق پلٹ کر دیکھتے ہیں
ان سوالوں کو
ان کے جواب ڈھونڈ کر لانے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
ہمیں تم سے تمہیں ہم سے
نفرت کیوں ہوئی تھی
تم ہم سے ہم تم سے
بچھڑے کیوں تھے
چلو لوٹ آؤ
کہ ابھی اس کہانی کے
کچھ قصے ادھورے سے ہیں۔
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں۔
جاننے کی یہ کوشش کرتے ہیں
کہاں تم ٹھیک تھے
کہاں میں غلط تھی
چلو آؤ کسی روز کسی شام
اپنی کہانی کو پھر سے دہراتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
شفق کاظمی
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ زندگی کی کتاب کے
کچھ اوراق پلٹ کر دیکھتے ہیں
ان سوالوں کو
ان کے جواب ڈھونڈ کر لانے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
ہمیں تم سے تمہیں ہم سے
نفرت کیوں ہوئی تھی
تم ہم سے ہم تم سے
بچھڑے کیوں تھے
چلو لوٹ آؤ
کہ ابھی اس کہانی کے
کچھ قصے ادھورے سے ہیں۔
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں۔
جاننے کی یہ کوشش کرتے ہیں
کہاں تم ٹھیک تھے
کہاں میں غلط تھی
چلو آؤ کسی روز کسی شام
اپنی کہانی کو پھر سے دہراتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
شفق کاظمی
میری ماں عظیم ماں میری #ماں عظیم ماں تو پریشان نہ ہونا
تو عام ماں نہیں ہے
تو #شہید کی ماں ہے
میری ماں عظیم ماں مجھ سے لپٹ کر رونا نہیں
کہ شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں
میری ماں عظیم ماں مجھ سے #بچھڑنے کے غم میں رونا نہیں
کہ شہید بچھڑا نہیں کرتے
شہید مرا نہیں کرتے
شہید تو ہمیشہ زندہ رہتے ہیں
میری ماں عظیم ماں
مجھ پر قرض تھا،شہداء کے لہو لہو کا
مجھ پر ارض فرض کی حفاظت کا فرض تھا
میری ماں عظیم ماں
میں نے دھرتی ماں کی گود میں سونے کا خواب پورا کیا ہے
میری ماں عظیم ماں
تو رونا نہیں کے شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں Shafaq kazmi
تو عام ماں نہیں ہے
تو #شہید کی ماں ہے
میری ماں عظیم ماں مجھ سے لپٹ کر رونا نہیں
کہ شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں
میری ماں عظیم ماں مجھ سے #بچھڑنے کے غم میں رونا نہیں
کہ شہید بچھڑا نہیں کرتے
شہید مرا نہیں کرتے
شہید تو ہمیشہ زندہ رہتے ہیں
میری ماں عظیم ماں
مجھ پر قرض تھا،شہداء کے لہو لہو کا
مجھ پر ارض فرض کی حفاظت کا فرض تھا
میری ماں عظیم ماں
میں نے دھرتی ماں کی گود میں سونے کا خواب پورا کیا ہے
میری ماں عظیم ماں
تو رونا نہیں کے شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں Shafaq kazmi
ٹوٹ ٹوٹ کر آئیں گی آفتیں چشم بَدْبِیں پر ٹوٹ ٹوٹ کر آئیں گی آفتیں چشم بَدْبِیں پر
مکافات عمل اٹل ہے مگر
یوم جزا میں شرم سار تو ہوں گے
یہ چشم بَدْبِیں۔۔ یہ جعل ساز ۔۔ یہ دغا باز لوگ
میری چشم پر آب میری آہ میری سسکیاں
غرق کریں گی کچھ تو ان چشم بَدْبِیں کو شفق
اے چشم بَدْبِیں گریبان گیر جو مجھ پہ کئے
قبل تجہیز و تکفین مستعد ہونا یوم جزا کے لئے Shafaq kazmi
مکافات عمل اٹل ہے مگر
یوم جزا میں شرم سار تو ہوں گے
یہ چشم بَدْبِیں۔۔ یہ جعل ساز ۔۔ یہ دغا باز لوگ
میری چشم پر آب میری آہ میری سسکیاں
غرق کریں گی کچھ تو ان چشم بَدْبِیں کو شفق
اے چشم بَدْبِیں گریبان گیر جو مجھ پہ کئے
قبل تجہیز و تکفین مستعد ہونا یوم جزا کے لئے Shafaq kazmi
سنو جب وہ لوٹے تو اس کو کہنا سنو وہ جب لوٹ کر آئے تو اس کو کہنا
شفق بہت انتظار کرتی تھی تمہارا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ
سنو اسے کہنا تم بن ہر لمحہ اس کہ لئے وحشت زدہ تھا
اسے آس تھی اسے امید تھی
تم لوٹ کر آؤ گے ایک دن
ضرور آؤ گے۔
وہ اس آس پر اس امید پر دن رات نہیں سوتی تھی
کہیں تم آکر چلے نہ جاؤ
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے پوچھنا
وہ لڑکی تو تمہارے درد،دکھ کی ساتھی تھی نا
پھر کیوں بغیر بتائے اسے چھوڑ گئے تھے؟
سنو اس سے پوچھنا
دل کو تو دل سے راہ ہوتی ہے نا
وہ تمہیں دل سے یاد کرتی تھی۔تمہارے لئے روتی تھی۔
کیا کبھی ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔۔؟
سنو اس سے پوچھنا
شفق کی زرا سی تکلیف پہ تم تو رو دیتے تھے نا۔؟
پھر کیوں اس کی مسکراہٹیں اس سے چھین کر
تم بہت دور چلے گئے تھے۔
سنو اس سے پوچھنا
کیا ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی یاد نہیں آئی تھی
سنو جب وہ لوٹے نا
تو اس سے کہنا
تمہاری فیری،تمہاری شریفہ اب نہیں رہی
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے کہنا
وہ تمہیں بہت یاد کرتی
تمہارے لئے بہت روتی تھی وہ
سنو جب وہ لوٹے تو اس کو کہنا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ Shafaq kazmi
شفق بہت انتظار کرتی تھی تمہارا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ
سنو اسے کہنا تم بن ہر لمحہ اس کہ لئے وحشت زدہ تھا
اسے آس تھی اسے امید تھی
تم لوٹ کر آؤ گے ایک دن
ضرور آؤ گے۔
وہ اس آس پر اس امید پر دن رات نہیں سوتی تھی
کہیں تم آکر چلے نہ جاؤ
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے پوچھنا
وہ لڑکی تو تمہارے درد،دکھ کی ساتھی تھی نا
پھر کیوں بغیر بتائے اسے چھوڑ گئے تھے؟
سنو اس سے پوچھنا
دل کو تو دل سے راہ ہوتی ہے نا
وہ تمہیں دل سے یاد کرتی تھی۔تمہارے لئے روتی تھی۔
کیا کبھی ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔۔؟
سنو اس سے پوچھنا
شفق کی زرا سی تکلیف پہ تم تو رو دیتے تھے نا۔؟
پھر کیوں اس کی مسکراہٹیں اس سے چھین کر
تم بہت دور چلے گئے تھے۔
سنو اس سے پوچھنا
کیا ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی یاد نہیں آئی تھی
سنو جب وہ لوٹے نا
تو اس سے کہنا
تمہاری فیری،تمہاری شریفہ اب نہیں رہی
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے کہنا
وہ تمہیں بہت یاد کرتی
تمہارے لئے بہت روتی تھی وہ
سنو جب وہ لوٹے تو اس کو کہنا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ Shafaq kazmi
مجھے تم یاد آتے ہو سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو
میں رونے لگتی ہوں
تمہیں یاد کرنے لگتی ہوں
پر میں جانتی ہوں
تم کبھی نہیں آؤ گے لوٹ کر
تم تو جا چکے ہو چھوڑ کر
تم جب بھی یاد آتے ہو
شفق اداس ہو جاتی ہے
سنو تم یاد نہ آیا کرو
کہ تم تو جا چکے ہو مجھے چھوڑ کر
سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو Shafaq kazmi
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو
میں رونے لگتی ہوں
تمہیں یاد کرنے لگتی ہوں
پر میں جانتی ہوں
تم کبھی نہیں آؤ گے لوٹ کر
تم تو جا چکے ہو چھوڑ کر
تم جب بھی یاد آتے ہو
شفق اداس ہو جاتی ہے
سنو تم یاد نہ آیا کرو
کہ تم تو جا چکے ہو مجھے چھوڑ کر
سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو Shafaq kazmi
میرا عشق میرا وطن ہاں مجھے عشق ہے
بے پناہ عشق ہے
اس سر زمین سے ۔سبز ہلالی پرچم سے
میں اس عشق میں مر مٹ جانا چاہتی ہوں
میرا جذبہ عشق ایسا ہے کہ
اس وطن سے بغاوت کرنے والوں کو راکھ کر دوں
میں چاہتی ہوں شفق
مجھے موت بھی وطن کے عشق میں آئے
میں شہید ہوں
میں اپنے خون کا آخری قطرہ بھی اپنے وطن پر قربان کر دوں
میں سبز ہلالی پرچم میں لپٹ کر۔ آؤں تو
میرا جذبہ چیخ چیخ کر اعلان کرے
اے وطن تیری بیٹی تیرے عشق میں قربان ہو گئی
تیری بیٹی شفق
تیرے بیٹوں سے کم نہیں Shafaq kazmi
بے پناہ عشق ہے
اس سر زمین سے ۔سبز ہلالی پرچم سے
میں اس عشق میں مر مٹ جانا چاہتی ہوں
میرا جذبہ عشق ایسا ہے کہ
اس وطن سے بغاوت کرنے والوں کو راکھ کر دوں
میں چاہتی ہوں شفق
مجھے موت بھی وطن کے عشق میں آئے
میں شہید ہوں
میں اپنے خون کا آخری قطرہ بھی اپنے وطن پر قربان کر دوں
میں سبز ہلالی پرچم میں لپٹ کر۔ آؤں تو
میرا جذبہ چیخ چیخ کر اعلان کرے
اے وطن تیری بیٹی تیرے عشق میں قربان ہو گئی
تیری بیٹی شفق
تیرے بیٹوں سے کم نہیں Shafaq kazmi