✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Shafaq kazmi
Search
Add Poetry
Poetries by Shafaq kazmi
خواہش
ہم پوری کرکے تیری ہر خواہش
خود کو دنیا سے رخصت کردیں گے
شفق کاظمی
Copy
حالت بگڑتی چلی گئی
حالت بگڑتی چلی گئی
مگر مشکلوں کا کوئی حل نہ نکلا
ہم بکھرتے بکھرتے بکھر گئے
مگر کوئی سمیٹنے والا نہیں ملا
شفق کاظمی
Copy
افواج پاکستان کی خواتین آفسران کو خراج تحسین
یہ پاک وطن کی بیٹیاں، جو فخر ہیں ہماری
ہر محاذ پر کھڑی ہیں، یہ شان ہیں ہماری
جرأت و بہادری کا نشان بن کر نکلی ہیں
یہ شیر دل خواتین، امن کا پیغام بن کر نکلی ہیں
ہر قدم پر قوم کی حفاظت کا عزم لئے
یہ بہادر خواتین، دلوں میں وفا کا جذبہ لئے
نہ جھکیں، نہ رکیں، نہ کبھی تھکیں ہیں
پاکستان کی بیٹیاں، عزت کی سفیر بنیں ہیں
ان کے قدموں کی آہٹ سے دشمن بھی لرزتے ہیں
یہ ہیں وہ خواتین، جو دنیا میں روشنی بکھیرتی ہیں
شفق کاظمی
Copy
کبھی لوٹ آؤ کسی روز کسی شام
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ زندگی کی کتاب کے
کچھ اوراق پلٹ کر دیکھتے ہیں
ان سوالوں کو
ان کے جواب ڈھونڈ کر لانے کی کوشش کرتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
ہمیں تم سے تمہیں ہم سے
نفرت کیوں ہوئی تھی
تم ہم سے ہم تم سے
بچھڑے کیوں تھے
چلو لوٹ آؤ
کہ ابھی اس کہانی کے
کچھ قصے ادھورے سے ہیں۔
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں۔
جاننے کی یہ کوشش کرتے ہیں
کہاں تم ٹھیک تھے
کہاں میں غلط تھی
چلو آؤ کسی روز کسی شام
اپنی کہانی کو پھر سے دہراتے ہیں
چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
شفق کاظمی
Copy
کون محسوس کرے آنکھوں میں ٹھہرے غم کو شفق
کون محسوس کرے آنکھوں میں ٹھہرے غم کو شفق
یہاں ہر تعلق ہر رشتہ ہر یارانہ عارضی ہے
Shafaq kazmi
Copy
اجاڑ کر میری بستی
اجاڑ کر میری بستی کو شفق
وہ لوگ میرا نصیب اچھا ہونے کی دعائیں دیتے ہیں
Shafaq kazmi
Copy
اس کے انتظار میں
ہم نے اس کے انتظار میں کئی برس گزار دیئے
وہ اس روایت پہ قائم رہا کہ جانے والے کبھی پلٹ کر دیکھا نہیں کرتے
Shafaq kazmi
Copy
تہمت کسی معصوم کے کردار پر لگا کر
تہمت کسی معصوم کے کردار پر لگا کر جو خود کی غلطیوں پر ڈالے پردہ
نازل ہو خدا کا قہر ایسے کم ظرف،دغا باز،جعل ساز،سازشی لوگوں پر
Shafaq kazmi
Copy
بہت بے دردی سے مان توڑتے ہیں
آہ ہ ہ بہت بے دردی سے مان توڑتے ہیں شفق
یہ محدود وقت تک میسر لوگ
Shafaq kazmi
Copy
اکیلے لڑتے لڑتے تھک ہار گئی وہ لڑکی
اکیلے لڑتے لڑتے تھک ہار گئی وہ لڑکی شفق
جس نے کبھی نا ہارنے کی قسم کھائی تھی
Shafaq kazmi
Copy
میری ماں عظیم ماں
میری #ماں عظیم ماں تو پریشان نہ ہونا
تو عام ماں نہیں ہے
تو #شہید کی ماں ہے
میری ماں عظیم ماں مجھ سے لپٹ کر رونا نہیں
کہ شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں
میری ماں عظیم ماں مجھ سے #بچھڑنے کے غم میں رونا نہیں
کہ شہید بچھڑا نہیں کرتے
شہید مرا نہیں کرتے
شہید تو ہمیشہ زندہ رہتے ہیں
میری ماں عظیم ماں
مجھ پر قرض تھا،شہداء کے لہو لہو کا
مجھ پر ارض فرض کی حفاظت کا فرض تھا
میری ماں عظیم ماں
میں نے دھرتی ماں کی گود میں سونے کا خواب پورا کیا ہے
میری ماں عظیم ماں
تو رونا نہیں کے شہید کی مائیں رویا نہیں کرتیں
Shafaq kazmi
Copy
ٹوٹ ٹوٹ کر آئیں گی آفتیں چشم بَدْبِیں پر
ٹوٹ ٹوٹ کر آئیں گی آفتیں چشم بَدْبِیں پر
مکافات عمل اٹل ہے مگر
یوم جزا میں شرم سار تو ہوں گے
یہ چشم بَدْبِیں۔۔ یہ جعل ساز ۔۔ یہ دغا باز لوگ
میری چشم پر آب میری آہ میری سسکیاں
غرق کریں گی کچھ تو ان چشم بَدْبِیں کو شفق
اے چشم بَدْبِیں گریبان گیر جو مجھ پہ کئے
قبل تجہیز و تکفین مستعد ہونا یوم جزا کے لئے
Shafaq kazmi
Copy
سنو جب وہ لوٹے تو اس کو کہنا
سنو وہ جب لوٹ کر آئے تو اس کو کہنا
شفق بہت انتظار کرتی تھی تمہارا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ
سنو اسے کہنا تم بن ہر لمحہ اس کہ لئے وحشت زدہ تھا
اسے آس تھی اسے امید تھی
تم لوٹ کر آؤ گے ایک دن
ضرور آؤ گے۔
وہ اس آس پر اس امید پر دن رات نہیں سوتی تھی
کہیں تم آکر چلے نہ جاؤ
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے پوچھنا
وہ لڑکی تو تمہارے درد،دکھ کی ساتھی تھی نا
پھر کیوں بغیر بتائے اسے چھوڑ گئے تھے؟
سنو اس سے پوچھنا
دل کو تو دل سے راہ ہوتی ہے نا
وہ تمہیں دل سے یاد کرتی تھی۔تمہارے لئے روتی تھی۔
کیا کبھی ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔۔؟
سنو اس سے پوچھنا
شفق کی زرا سی تکلیف پہ تم تو رو دیتے تھے نا۔؟
پھر کیوں اس کی مسکراہٹیں اس سے چھین کر
تم بہت دور چلے گئے تھے۔
سنو اس سے پوچھنا
کیا ایک لمحہ کے لئے بھی تمہیں اس کی یاد نہیں آئی تھی
سنو جب وہ لوٹے نا
تو اس سے کہنا
تمہاری فیری،تمہاری شریفہ اب نہیں رہی
سنو جب وہ لوٹے تو اس سے کہنا
وہ تمہیں بہت یاد کرتی
تمہارے لئے بہت روتی تھی وہ
سنو جب وہ لوٹے تو اس کو کہنا
تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو
بہت ترستی تھی وہ
Shafaq kazmi
Copy
وہ کیوں گیا شفق وہ یہ بھی بتا کر نہیں گیا
وہ میرا دوست نہیں تھا وہ میرے ہنسنے کی وجہ تھا
میرے دکھ درد کا ساتھی تھا
وہ جاتے جاتے مجھ سے میری مسکراہٹیں چھین گیا
وہ کیوں گیا شفق وہ یہ بھی بتا کر نہیں گیا
Shafaq kazmi
Copy
وہ یوں ہی مجھ سے جدا تو نہیں ہوا
وہ یوں ہی مجھ سے جدا تو نہیں ہوا شفق
کسی نے عرصہ لگایا ہے اسے مجھ سے بدگماں کرتے ہوئے
Shafaq kazmi
Copy
مجھے تم یاد آتے ہو
سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو
میں رونے لگتی ہوں
تمہیں یاد کرنے لگتی ہوں
پر میں جانتی ہوں
تم کبھی نہیں آؤ گے لوٹ کر
تم تو جا چکے ہو چھوڑ کر
تم جب بھی یاد آتے ہو
شفق اداس ہو جاتی ہے
سنو تم یاد نہ آیا کرو
کہ تم تو جا چکے ہو مجھے چھوڑ کر
سنو مجھے سونے سے ڈر لگتا ہے
کہ جب بھی میں سونے لگتی ہوں
تم خواب بن کر آتے ہو
مجھے اپنی یاد دلاتے ہو
Shafaq kazmi
Copy
تو بھی چلا گیا
تو بھی چلا گیا مجھے چھوڑ کر یعنی
تو بھی دوسروں کی طرح نکلا ؟
Shafaq kazmi
Copy
کسی کے لئے ہمدرد ہوں
کسی کے لئے ہمدرد ہوں شفق
کسی کے لئے بے حس ہوں
کسی کی جینے کی وجہ ہوں
کسی کا سر درد ہوں
کسی کی مسکراہٹ ہوں
کسی کے لئے آزمائش ہوں۔
کسی کا سب کچھ ہوں شفق
کسی کے لئے کچھ بھی نہیں ہوں۔
Shafaq kazmi
Copy
تجھ بن رہا بھی نہیں جاتا لیکن
تجھ بن رہا بھی نہیں جاتا لیکن
تیری خوشی شامل تھی اس جدائی میں
Shafaq kazmi
Copy
میرا عشق میرا وطن
ہاں مجھے عشق ہے
بے پناہ عشق ہے
اس سر زمین سے ۔سبز ہلالی پرچم سے
میں اس عشق میں مر مٹ جانا چاہتی ہوں
میرا جذبہ عشق ایسا ہے کہ
اس وطن سے بغاوت کرنے والوں کو راکھ کر دوں
میں چاہتی ہوں شفق
مجھے موت بھی وطن کے عشق میں آئے
میں شہید ہوں
میں اپنے خون کا آخری قطرہ بھی اپنے وطن پر قربان کر دوں
میں سبز ہلالی پرچم میں لپٹ کر۔ آؤں تو
میرا جذبہ چیخ چیخ کر اعلان کرے
اے وطن تیری بیٹی تیرے عشق میں قربان ہو گئی
تیری بیٹی شفق
تیرے بیٹوں سے کم نہیں
Shafaq kazmi
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets