Add Poetry

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

Poet: Maa By: Rehan, Sialkot

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ہے کون سی کمی جو مجھ کو ستا رہی ہے

ہے کون سا وہ غم جو جی کو جلا رہا ہے
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

ٹوٹا ہے دل یہ میرا نم ہیں مری نگاہیں
ہے کون سا وہ دکھ جو دل کو دکھا رہا ہے

میں نا تو بتا را ہوں نا ہی چھپا رہا ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

ڈوبا ہوا ہوں کیوں میں ازل سے اندھیروں میں ماں
ہے کون سا یہ شکوہ جو لب سے بتا را ہوں

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
رہتا ہوں غم کے گھر میں کس کی عنایتیں ہیں

ہے کس کی زہ نوازی دھوکہ جو یہ کھا را ہوں
ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

کس نے دیا ہے مجھ کو رسوایوں کا خزانہ
یہ کس کہ ظلم وستم کو میں نبھا رہا ہوں

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں
ماں تیرا غم لیے دل میں جیئے جا رہا ہوں

ماں اتنا بتا دے یہ غم کیوں اُٹھا رہا ہوں

Rate it:
Views: 1728
26 May, 2021
More Mother Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets